﷽
درخت ایک نعمت ہیں ۔یہ قومی دولت ہے اور ماحول کو صاف رکھنے کے لیے بُہت ضروری ہیں ۔آج انسان
جتنی تیزی سے ترقی کر رہا ہے اُتنی آلودگی بھی پھیلا رہا ہے ۔آلودگی سے بچاؤ کے لیے درخت بہت ضروری
ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے انسان کو کائنات کی ہر چیز کے بارے میں غور وفکر کرنے کا حکم فرمایا ہے ۔یہ نظام انسان
کے غور کرنے کےلیے ہے ۔اس لیے اسے سمجھ عطا کی گئی اور علم سے مزید سنوارا گیا ۔ہم انتہائی آسان
انداز میں مختصراَآپ کو چند پودوں کے بارے میں اُن سے ماخذ اخلاقی اسباق کے حوالے سے بیان کرتے ہیں ۔
گلاب کا پودا:
گلاب کا پودا اپنی الگ پہچان رکھتا ہے ۔اس کا پھول سب سے خوشبودار اور خوبصورت ہے ۔اس کی خوشبو سے
دماغ تازہ ہو جاتا ہے ۔گلاب کے بارے میں یہ کہا جاتاہے "کوئی گلاب کانٹوں کے بغیر نہیں ہوتا" اس میں
انسان کے لیے بڑا اخلاقی سبق ہے ۔یعنی نصب العین کے مطابق محنت ضروری ہے۔ راستے کی رکاوٹیں اور
مشکلات گلاب کے کانٹوں کی طرح انسان کو دوسروں سے الگ تشخص دلانے کی ترغیب دلاتی ہیں ۔اس لیے
وہ لوگ جو دُنیا میں اپنا مقام ، پہچان بنانا چاہتے ہیں اور انسانیت کے لیے کوئی فلائی کام کرنا چاہتے ہیں اُنھیں
گلاب کے کانٹوں سے گزر کر پھول بننا ہوگا۔
کنو کا پودا:
کنو کا پودا بڑا خوبصورت ہے ۔قد کاٹھ میں اتنا بڑا نہیں ہے ۔زیادہ اُونچا بھی نہیں ہے ۔بلکہ پھیلا ہوا زیادہ ہے ۔
سبز پتے اس کے حُسن کو مزید بڑھا دیتے ہیں ۔پاکستان میں کنو کثیر مقدار میں پیدا ہوتاہے
اس کی طبعی اہمیت سے انکار نہیں ۔اس پودے کی بڑی خوبصورتی یہ ہے کہ اپنی قد کاٹھ سے زیادہ اس پر پھل
لگتا ہے ۔اس سے انسانیت کے لیے یہ سبق ہے کہ آپ جتنے جھکتے جاؤ کے اُتنے پھلتے پھولتے جاؤ گے ۔ترقی
کرتے جاؤ گے۔کیونکہ یہ عاجزی ہے اور اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے ۔پس ہمیں کنوکے پودے سے عاجزی کا
بڑا خوبصورت سبق ملتا ہے ۔اس سبق کو اپنی عملی زندگی میں اختیا ر کے کامیابی حاصل کر سکتے ہیں ۔
سفیدہ کا پودا:
یہ بہت اونچا پودا ہے ۔اتنا مضبوط نہیں ہے پھر سیدھا اُونچائی میں ہے ۔بلکل اکڑا ہو اہے ۔کثیر تعداد میں یہ
ایک قتار میں بہت خوبصورت لگتے ہیں ۔انکی لکڑی بھی مختلف مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے ۔اس میں
اکڑ پن بہت زیادہ ہے ۔ جب تیز ہوائیں اور آندھیاں چلتی ہیں تو یہ ٹوٹ جاتاہے ۔اس سے انسان کے لیےیہ
سبق ہے کہ اپنی طبعیت میں اکڑ پن یعنی تکبر نا آنے دےبلکہ نرم گوشی اور سمجھوتہ کرنے کا عنصر اپنی
فطرت کا حصہ بنائے ورنہ سفیدہ کی طرح ٹوٹ جائے گا ۔
کیلے کا پودا:
کیلا بہت نرم ، آسان اور مختصر عمر والا پودا ہے ۔جیسے پودا نرم ہے اُسکا پھل بھی نرم ہے ۔ انسان کےلیے بہت
مفید ہے ۔انسان کے لیے اس میں یہ سبق ہے کہ جس طرح یہ بہت نرم ہے انسان کو اپنی عملی زندگی میں
مزاج کے اعتبارسے نرم ہونا چاہیے یعنی درگزر کرنے والا۔
نیم کا پودا:
یہ سر سبر خوبصورت اور خاصا پھیلا ہوا پودا ہے ۔یہ سایہ دار درخت ہے ۔انسان کو اس درخت کی طرح سایہ
دار ہونا چاہیے ۔یعنی جس طرح یہ دھوپ میں ہوتا ہے اور نیچے بیٹھنے والوں کو سایہ دیتا ہے۔اسی طرح انسان
کو اپنی حیثیت کے مطابق دوسروں کو فائدہ پہنچانا چاہیے۔
آپ اپنی زندگی میں اگر ایک کامیاب انسان نہیں بن سکتے تو کوئی بات نہیں بلکہ درخت کی شاخ ہی بن جائیں ۔اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو اُس کے سبز پتے ہی بن جائیں ۔کیونکہ پتوں سے ہی پودے کا حُسن قائم ہے ۔یہ پودے اپنی ساخت ، افادیت ، پھل اور اخلاقی سبق کے اعتبار سے مختلف ہی سہی مگر ان میں ایک قدر جو مشترک ہے وہ سبھی کے سبز پتے ہیں جو اتفاق اور اتحاد کا درس دیتے ہیں ۔
0 Comments